ہیپاٹائیٹس بی کیا ہے؟


ہیپاٹائیٹس بی ایک وائرس کا نام ہے اور اس بیماری کا نام ہے جو اس کی وجہ سے لاحق ہوتی ہے۔
ہیپاٹائیٹس بی آپ کے جگر کو بیمار کردیتا ہے۔ الکحل کا زیادہ استعمال بھی اس کا باعث بن سکتا ہے؛ اسی طرح سے چند کیمیکلز اور دوسرے وائرس بھی۔
آپ کا جگر آپ کی صحت کے لیے بہت اہم ہے۔ جب اسے نقصان پہنچتا ہے، تو یہ ٹھیک طریقے سے کام نہیں کرتا اور آپ کو بہت بیمار کر سکتا ہے۔
ہیپاٹائیٹس بی کو بعض اوقات ”ہیپ بی“ بھی کہتے ہیں۔

آپ کو ہیپاٹائیٹس بی کیسے لاحق ہوتا ہے؟


آپ کو ہیپاٹائیٹس بی تب لاحق ہو جاتا ہے جب کسی ایسے شخص کا خون یا جنسی رطوبتیں جن میں ہیپاٹائیٹس بی  ہو آپ کے دوران خون میں چلی  جائیں۔ آپ کو ہیپاٹائیٹس بی اس کے باوجود لگ سکتا ہے کہ خون یا جنسی رطوبتوں کی مقدار اتنی کم ہو جو دکھائی نہ دے۔

مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ مجھے ہیپاٹائیٹس بی لاحق ہے؟


زیادہ تر لوگوں میں کوئی علامت یا نشانی  نہیں ہوتی اور وہ خود کو بیمار محسوس نہیں کرتے۔ یہ معلوم کرنے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ خون کا ٹیسٹ کروایا جائے ۔

 

جب آپ کو پہلی مرتبہ  ہیپاٹائیٹس بی لگے تو آپ کو  یہ علامات پیش آ سکتی ہیں:

  • الٹی
  • بخار
  • کھانے کی خواہش ختم ہو جانا
  • گہرے رنگ کا  پیشاب
  • جگر میں درد ( دائیں جانب پسلیوں کے نیچے)
  • جوڑوں میں درد
  • پیلی آنکھیں اور جلد (یرقان )

ہیپاٹائیٹس بی میرے جسم کے ساتھ کیا کرتا ہے؟


ہیپاٹائیٹس بی جگر کے خلیوں میں داخل ہوتا ہے اور جگر کو  بیمار کر دیتا ہے۔  جسم جگر کے خلیوں میں موجود وائرس سے لڑنے کے لیے بہت زور لگاتا ہے۔ اس لڑائی سے جگر کو نقصان پہنچتا ہے اور ، کئی سال یہ سلسلہ چلتے رہنے پر، جگر کام کرنا چھوڑ سکتا ہے۔

زیادہ تر بالغوں میں ، جسم  ہیپاٹائیٹس بی لگنے کے بعد 6 ماہ کے اندر اس سے نجات حاصل کر لیتا ہے، اور آپ کو یہ دوبارہ نہیں ہو سکتا۔

لیکن چھوٹے بچوں اور کچھ بالغوں میں  بعض اوقات جسم اس سے نہیں لڑ سکتا اور ہیپاٹائیٹس بی جسم میں زندگی بھر کے لیے رہتا ہے۔ اسے  ‘دائمی ہیپاٹائیٹس بی’ کہتے ہیں اور یہ جگر کو نقصان پہنچا سکتا ہے ، جگر پر کھرونچے پیدا کرسکتا ہے (cirrhosis، سیروسس) اور جگر کےکینسر کا موجب بن سکتا ہے۔ ادویات لے کر جگر کو پہنچنے والے نقصان کو کم کیا جا سکتا ہے اور جگر کےکینسر سے بچا جا سکتا ہے۔

اگرمجھے ہیپاٹائیٹس بی لاحق ہے تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟


آپ کو لازماً اپنے ڈاکٹر کو ہر چھ سے بارہ ماہ کے بعد دکھانا چاہیے، چاہے آپ ٹھیک محسوس کر رہے ہوں۔ اس کی وجہ یہ ہے کہ ہیپاٹائیٹس بی کی وجہ سے آپ خود کو بیمار محسوس نہیں کرتے۔ اگر آپ خود کو بیمار محسوس کرتے ہیں تو یہ اس وجہ سے ہے کہ آپ کے جگر کو پہلے ہی نقصان ہو چکا ہوتا ہے۔

خون کے ٹیسٹوں کے ساتھ ساتھ، آپکا ڈاکٹر ایک فائبرو سکین بھی کر سکتا ہے۔ فائبرو سکین  جگر کا سکین ہے جو آپ کے ڈاکٹر کو بتاتا ہے کہ آیا جگر کوکوئی نقصان ہو ا ہے یا جگر پر کھرونچے ہیں (سیروسس) اور کس قدر نقصان ہو چکا ہے۔ ڈاکٹر پھر فیصلہ کرے گا آیا کہ آپ کو ادویات لینے کی ضرورت ہے یا آپ کو جگر کے کلینک پر جانا چاہیے یا کسی جگر کے سپیشلسٹ ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے۔

کیا ہیپاٹائیٹس بی کا علاج کیا جا سکتا ہے یا اس سے شفایاب ہوا جا سکتا ہے؟
جی ہاں، ہیپاٹائیٹس بی کا علاج کیا جا سکتا ہے۔


لیکن ہیپاٹائیٹس بی میں مبتلا تمام لوگوں کو دوائی کی ضرورت نہیں ہوتی۔ آپ کا ڈاکٹر بتائے گا کہ کیا آپ کو دوائی کی ضرورت ہے۔

دوائی سےآپ ہیپاٹائیٹس بی سے شفایاب تو نہیں ہو پائیں گے ۔ لیکن اس سے آپ کے جگر کو ہونے والے نقصان پر قابو پایا جا سکتا ہے، جگر کے کینسر کا امکان کم کیا جا سکتا ہے اور خود کو مرمت کرنے میں جگر کی مدد کی جا سکتی ہے۔

اپنے ڈاکٹر سے بات کریں کہ کونسی دوائی آپ کے لیے بہترین ہے۔

میں اپنے جگر کی کسطرح مدد کرسکتا ہوں؟


  • کم سے کم الکحل کا استعمال کریں یا نہ ہی کریں
  • متوازن، صحت افزا غذا لیں ، اور زیادہ چربی نہ لیں
  • تمباکو نوشی ترک کر دیں یا کم کر دیں
  • باقاعدگی سے ورزش کریں
  • ذہنی دباؤ  پر قابو رکھیں اور مدد حاصل کریں
  • اگرآپ کوئی ادویات جیسا کہ جڑی بوٹیوں پر مبنی ادویات ، وٹامنز ، یا چائینیز ادویات لے رہے ہیں تو اپنے ڈاکٹر کو بتائیں۔ ان میں سے کچھ آپ کے جگر کو نقصان پہنچا سکتی ہیں، خاص طور پر اگر ان کی زیادہ مقدار طویل عرصے تک لی جائے
  • اپنے آپ کو دوسری چھوتی بیماریوں سے بچائیں کیونکہ یہ آپ کی صحت کو شدید طور پر متاثر کر سکتی ہیں اور جگر کے زیادہ نقصان کا باعث بن سکتی ہیں:
  • ہیپاٹائیٹس اے کے لیے ویکسین لیں
  • منشیات لینے کے لیے سوئیوں یا چمچوں کا مشترکہ استعمال نہ کریں
  • کنڈومز استعمال کریں

میں ہیپاٹائیٹس بی لگنے لگنے سے کیسے بچ سکتا ہوں اور دوسروں کو کیسے بچا سکتا ہوں ؟
ویکسین (حفاظتی ٹیکے)


ہیپاٹائیٹس بی کو پھیلنے سے روکنے کے لیے حفاظتی ٹیکے لگوانا بہترین راستہ ہے۔

یہ بہت محفوظ ہے اور 95% سے زیادہ کیسوں میں انسان کو اس بیماری سے بچاتا ہے۔

آپ کی عمر پر منحصر، آپ کو 2 یا  3 ٹیکے 6 ماہ کے عرصے میں لگائے جاتے ہیں۔

آسٹریلیا میں تمام بچوں کو جن کی عمر  1سال سے کم ہو 4 مفت ٹیکے 6  ماہ کے عرصے میں لگائے جاتے ہیں۔ 10 تا 13 سال عمر کے جن  بچوں کو شیرخواری میں  ٹیکے نہ لگے ہوں، انہیں حفاظتی ٹیکے لگوانے کا مشورہ دیا جاتا ہے۔

اگر ماں کو ہیپاٹائیٹس بی ہے تو بچے کو ایک اضافی ٹیکہ پیدائش کے بارہ گھنٹے کے اندر لگایا جائیگا۔ یہ بچے کو بہترین حفاظت مہیا کرتا ہے۔ جب بچہ  9ماہ کا ہوجائے تو اس کا ٹیسٹ کرنے کی ضرورت ہوتی ہے یہ یقینی بنانے کے لیے کہ اس کے اندر ہیپاٹائیٹس بی کے خلاف مدافعت پیدا ہو چکی ہے۔

اپنی وجہ سے دوسروں کو ہیپاٹائیٹس بی لگنے سے بچانا:

  • یہ یقینی بنائیں کہ جن لوگوں کے ساتھ آپ کا نزدیکی واسطہ ہے انہوں نے حفاظتی ٹیکے لگوا لیے ہیں
  •  کنڈومز استعمال کریں
  •  ٹوتھ برشوں، ریزروں یا دیگر ذاتی اشیا جن پر آپ کا خون ہو ،بشمول خشک خون کے، انکا مشترکہ استعمال نہ کریں
  • دوسروں کو اس بات کی اجازت نہ دیں کہ وہ آپکے کھلے زخموں کو چھوئیں سواۓ اس کے کہ انہوں نے دستانے پہن رکھے ہوں
  • منشیات لینے کے لیے سوئیوں ، سرنجوں یا دیگر آلات  کا مشترکہ استعمال نہ کریں
  • خون، نطفہ ، اعضا یا جسم کے خلیے دوسروں کو نہ دیں
  • اگر آپ حمل سے ہیں یا ماں بننا چاہتی ہیں تو اپنے ڈاکٹر سے ان حفاظتی ٹیکوں کے بار ے میں بات کریں جنکی آپ کے بچے کو ضرورت ہو گی

اگر مجھے ہیپاٹائیٹس بی ہے تو کیا میرے لیے یہ بات کسی کو بتانا ضروری ہے ؟


  • آپ کو اپنے خاندان،  جن لوگوں کے ساتھ آپ رہتے ہوں اور اپنے جنسی ساتھی (یا ساتھیوں ) کو بتانا چاہیے تاکہ وہ ٹیسٹ کروا سکیں اور حفاظتی ٹیکے لگوا سکیں۔ آپکا ڈاکٹر  یہ کرنے میں آپ کی مدد کرسکتا ہے۔
  • اگر آپ آسٹریلین ڈیفنس فورس میں شامل ہونا چاہتے ہیں  تو آپ کو انہیں بتانا ہوگا۔
  • آپ کو اپنی انشورنس کمپنی کو بتانا ہوگا۔ اگر آپ نہیں بتائیں گے تو ممکن ہے  آپ کے بیمار پڑنے  یا زخمی ہونے کی صورت میں کمپنی آپ کو ادائیگی نہ کرے۔
  • اگر آپ ایسے طبی کارکن ہیں جو ایسےطبی کام سرانجام دیتا ہے جن میں اپنے ہاتھوں کو نہیں دیکھا جا سکتا ( جیسا کہ سرجن یا ڈاکٹر)، تو آپ کو اپنے آجر یا نگران کو بتانا ہوگا اور سپیشلسٹ ڈاکٹر سے مشورہ لینا ہوگا۔

آپ کو اپنے باس کو ، جن لوگوں کے ساتھ آپ کام کرتے ہیں یا پڑھتے ہیں یا اپنے دوستوں کو بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔

 

اپنے دندان ساز یا  ڈاکٹر  جیسے لوگوں کو بتانے سے انہیں آپ کو بہترین طبی دیکھ بھال دینے میں  مدد مل سکتی ہے  لیکن یہ آپ کا اپنا انتخاب ہے۔ اگر آپ انہیں بتانے کا فیصلہ کرتے ہیں  تو وہ کسی اور نہیں بتا سکتے۔

ممکن ہے آپ دوسرے لوگوں سے بات کرنا چاہیں جو آپ کو سمجھ سکتے ہیں اور آپ کی مدد کرسکتے ہیں۔ یہ فیصلہ کرنے میں کہ آپ کن لوگوں پر بھروسہ کر سکتے ہیں جتنا وقت درکار ہے لیں۔

مجھے کہاں سے مدد اور مشورہ مل سکتا ہے؟


آسٹریلیا میں بہت سارے ہیپاٹائیٹس بی کے کمیونٹی گروپ ہیں جو آپ کو مشورہ اور مدد دے سکتے ہیں۔

مزید معلومات