ایچ آئی وی کیا ہے؟

ایچ آئی وی ایک وائرس اور اس سے پیداکردہ بیماری کا نام ہے۔

H = human (انسان)– یہ انسانوں کو ہوتی ہے

I = immunodeficiency (قوت مدافعت میں کمی)– یہ آپ کے مدافعتی نظام پر حملہ کرتا ہے

V = virus (وائرس) – ایک جرثومہ جوآپ کو بیمار کرتا ہے۔

ایچ آئی وی کیسے لگتا ہے؟

کسی کو دیکھ کر آپ کو یہ پتہ نہیں چل سکتا کہ اسے ایچ آئی وی ہے۔ جن لوگوں کو  یہ بیماری ہوتی ہے وہ اکثر صحت مند اور ٹھیک محسوس کرتے ہیں۔

ایچ آئی وی خون ، جنسی رطوبتوں اور چھاتی کے دودھ میں پایا جاتا ہے۔ اگر آپ کے دوران خون میں ان میں  سے کوئی چیز داخل ہو جاۓ تو آپ کو ایچ آئی وی ہو سکتا ہے ۔ آپ کو ایچ آئی وی عام طور پر ان طریقوں سے ہوتا ہے:

  • جنسی فعل کے دوران کنڈومز نہ استعمال کرنے سے
  • جنسی فعل کے دوران کنڈومز نہ استعمال کرنے سے
  • سوئیوں ، سرنجوں یا چمچوں کے ذریعے منشیات جسم میں داخل کرنے سے
  • جسم کو جراثیم زدہ  اوزاروں سے چھیدنے یا ٹیٹو بنانےیا روایتی تقریب میں ایسے عمل سے
  • چھاتی کے دودھ سے
  • خون کے خون سے براہ راست ملاپ سے مثلاً ایسے ممالک میں جو  ایچ آئی وی کا ٹیسٹ کروائے بغیر خون منتقل کرتے اور اعضا کی پیوندکاری کرتے ہیں۔ آسٹریلیا میں خون کا انتقال اور اعضا کی پیوندکاری محفوظ ہے اگر تمام قواعد پر عمل کیا جائے۔

آپ کو  مندرجہ ذیل طریقوں سے ایچ آئی وی نہیں لاحق ہو سکتا :

  • گلے لگنے سے
  •  کھانسنے یا چھینکنے سے
  • مل کر خوراک یا مشروب لینے سے
  • ایسی خوراک کھانے سے جو کسی ایچ آئی وی زدہ شخص نے تیا ر کی ہو
  • آسٹریلیا میں خون کے انتقال اور  دیگر طبی عمل کروانے سے
  •  وہی ٹوائلٹ یا شاور استعمال کرنے سے جو ایچ آئی وی زدہ شخص نے استعمال کیا ہو
  • حشرات یا جانوروں کے کاٹنے سے
  • ایچ آئی وی زدہ شخص سے روزمرہ واسطے سے
  •  سوئمنگ پول یا جم کے ذریعے

ایچ آئی وی جسم کیساتھ کیا کرتا ہے؟

ایچ آئی وی آپ کے مدافعتی نظام پر حملہ آور ہوتا ہے۔ آپ کا مدافعتی نظام متعدی امراض کے خلاف لڑتا ہے اور آپ کو بیمار ہونے سے محفوظ رکھتا ہے۔ ایچ آئی وی آپ کے مدافعتی نظام کو کمزور کرتا ہے اور  نظام آپ کو محفوظ نہیں رکھ سکتا۔ اگر آپ ایچ آئی وی کیلئے ادویات نہیں لیتے  تو آپ بہت بیمار ہو سکتے ہیں۔

کیا ایچ آئی وی اور ایڈز ایک ہی چیز ہیں؟

نہیں۔

ایچ آئی وی ایک وائرس ہے جو جسم کے مدافعتی خلیوں کو مار دیتا ہے۔

ایڈز وائرس نہیں ہے۔

ایڈز بہت کم پائی جانے والی بیماریوں کا مجموعہ ہے جو آپ کے جسم پر اس وقت حملہ کرتی ہیں جب آپ کا مدافعتی نظام بہت کمزور ہوجاتا ہے۔ یہ صرف اس وقت لاحق ہوتی ہے جب ایچ آئی وی آپ کے زیادہ تر مدافعتی خلیوں کو مار چکا ہوتا ہے۔ اس میں کئی سال لگ سکتے ہیں۔

ایڈزآسٹریلیا میں کم ہے کیونکہ ادویات سے اسے روکا جا سکتا ہے۔

ایچ آئی وی ہونے کا مطلب یہ نہیں کہ آسٹریلیا میں ایڈز کی وجہ سے آپ کی موت واقع ہو جائیگی۔

مجھے کیسے معلوم ہوگا کہ مجھے ایچ آئی وی ہے؟

ایچ آئی وی کا پتہ چلانے کا واحد طریقہ یہ ہے کہ آپ خون کا ٹیسٹ کروائیں۔
• اگر ٹیسٹ ’منفی‘ ہے، تو آپ کو ایچ آئی وی نہیں ہے۔
• اگر ٹیسٹ ’مثبت ‘ ہے، تو آپ کو ایچ آئی وی ہے
بہت سے لوگوں کو علم نہیں ہوتا کہ انہیں ایچ آئی وی ہے۔ لیکن جب پہلی بار آپ کو ایچ آئی وی لاحق ہوتا ہے تو آپ کو یہ مسائل پیش آ سکتے ہیں:
• سر میں درد
• بخار
• تھکاوٹ
• سوجے ہوئے غدود
• خراب گلا
• سرخ دھبے
• پٹھوں اور جوڑوں کا درد
• منہ میں زخم
• جنسی اعضا پر زخم
• رات کو پسینہ چھوٹنا
• دست

لیکن یہ علامات نزلے، شدید زکام یا دیگر بیماری کی وجہ سے بھی ہو سکتی ہیں۔ اگر آپ سوچ رہے ہوں کہ آپ کو ایچ آئی وی ہے تو آپ کو کسی ڈاکٹر کو دکھانا چاہیے اور ٹیسٹ کروانا چاہیے۔

اگر میرا ایچ آئی وی ٹیسٹ ‘مثبت’ ہے تو مجھے کیا کرنا چاہیے؟

پہلا کام جو آپ نے کرنا ہے وہ یہ ہے کہ ڈاکٹر سے بات کریں۔ اگر آپ پسند کریں تو ڈاکٹر کسی اور شخص جیسا کہ کسی کاؤنسلر سے آپ کی بات کا انتظام کروا سکتے ہیں۔
ڈاکٹر آپ کو ایچ آئی وی ادویات دے گا۔ ان ادویات سے آپ ایک لمبی ، صحت مند زندگی گزار پائیں گے۔

کیا ایچ آئی وی کا علاج ہو سکتا ہے یا اس سے شفایاب ہوا جا سکتا ہے؟

ایچ آئی وی سے مکمل شفا نہیں ہوسکتی لیکن ادویات کے ذریعے اس کا علاج ممکن ہے۔

ادویات سے وائرس کی تعداد خون میں اس قدر کم ہو جاتی ہے کہ انہیں خوردبین کے ذریعے بھی نہیں دیکھا جا سکتا۔ اسے ہم  ‘ناقابل سراغ وائرل لوڈ’ کہتے ہیں اور اس کا مطلب یہ ہے کہ آپ ایچ آئی وی سے بیمار نہیں ہونگے اور نارمل لمبی زندگی گزاریں گے۔ اگر آپ مناسب طور پر ادویات لیتے رہیں تو اس کا مطلب یہ بھی ہے کہ آپ سے کسی اور کو  ایچ آئی وی نہیں لگےگا۔

میں خود کو ایچ آئی وی لگنے سے کیسے محفوظ رکھ سکتا/سکتی ہوں؟

  • ٹیسٹ کروائیں اور یہ معلوم کریں کہ آپ کو یا آپ کے جنسی ساتھی کو ایچ آئی وی تو نہیں ہے: اگر آپ کے ایک سے زیادہ ساتھی ہیں ( یا آپ کا ساتھی دیگر لوگوں کیساتھ جنسی فعل کرتا ہے ) تو باقاعدگی کیساتھ ٹیسٹ کروائیں۔ آپ کے جتنے زیادہ جنسی ساتھی ہوں آپکو ایچ آئی وی لاحق ہونے کا خطرہ اتنا ہی زیادہ ہوتا ہے۔
  • کنڈوم استعمال کریں
  • جنسی طور پر منتقل ہونے والے امراض (STIs، ایس ٹی آئیز) کے ٹیسٹ  اور علاج کروائیں۔ ایس ٹی آئیز سے آپ کو ایچ آئی وی لاحق ہونے  یا دیگر لوگوں کو آپ سے ایچ آئی وی لگنے کا خطرہ زیادہ ہو جاتا ہے۔ اپنے  جنسی ساتھیوں کو کہیں کہ وہ ایس ٹی آئیز کے لیے بھی ٹیسٹ اور علاج کروائیں۔
  • اپنے ڈاکٹر سے پری ایکسپوژر پرافیلیکسس (پی آر ای پی) نامی دوا کے بارے میں پوچھیں۔  pre-exposure prophylaxis  پی آر ای پی((PrEP ایسی دوا ہے جو آپ کو ایچ آئی وی لگنے سے بچاتی ہے۔ یہ ایسے لوگوں کے لیے ہے جنہیں ایچ آئی وی نہیں ہے لیکن جنہیں اسکے لگنے کا بڑھا ہو ا خطرہ درپیش ہوتا ہے۔

‘ بڑھےہوئے خطرے‘سے مراد ہے:

    • ایسے لوگ جن کے ساتھیوں کو ایچ آئی وی لاحق ہے
    • ایسے لوگ جن کے ایک سے زیادہ جنسی ساتھی ہیں
    • وہ مرد جو کسی دوسرے مرد سے جنسی فعل کرے
    • ایسے لوگ جو ہردفعہ کنڈوم استعمال نہیں کرتے
    •  ایسے لوگ جو ادویات جسم میں  داخل کرنے کے لیے سوئیوں ، سرنجوں، پانی اور  چمچوں کا استعمال کرتے ہیں۔
  • منشیات کے لیے صرف جراثیم سے پاک (صاف) اوزار اور پانی استعمال کریں: اپنے اوزاروں کو  کبھی دیگر لوگوں کے ساتھ مل کر استعمال نہ کریں۔ ایچ آئی وی ایک شخص سے دوسرے شخص کو خون کے قطروں کے ذریعے سے لگ سکتا ہے چاہے وہ اتنے کم ہوں کہ ٹیکہ لگانے والی سوئی میں نظر نہ آپائیں۔
  • ٹیٹو  بنوانا اور جسم کو چھدوانا: صرف ایک لائسنس یافتہ سٹوڈیو استعمال کریں جہاں سوئیوں اور دیگر اوزار وں کو مناسب طور پر صاف کیا جاتا ہے یا استعمال کے بعد پھینک دیا جاتا ہے۔ ہمیشہ یقینی بنائیں کہ سٹوڈیو والے آپ کے لیے نئی سیاہی استعمال کریں۔
  •  خون کا انتقال اور دیگر طبی عمل: آسٹریلیا میں تمام خون ، خون کی پروڈکٹس اور اعضا کو ٹیسٹ کیا جاتا ہے اور وہ محفوظ ہوتے ہیں۔ لیکن دیگر ممالک میں خون کا انتقال، خون کی پروڈکٹس اور اعضا  غیر محفوظ ہو سکتے ہیں۔

میں یہ کیسے یقینی بنا سکتا ہوں کہ میری وجہ سے دوسروں کو ایچ آئی وی لاحق نہ ہو ؟

  • آپ اپنے ڈاکٹر سے ایچ آئی وی ادویات لینے کے بارے میں بات کریں: ایچ آئی وی ادویات کی وجہ سے آپ کے خون میں وائرس کی مقدار بہت کم رہ جاتی ہے۔ جب وائرس کی مقدار بہت کم ہو جائے ، تو آپ سے دوسروں کو ایچ آئی وی نہیں لگ سکتا۔ اسے بچاؤ کے لیے علاج کا نام دیا جاتا ہے  Treatment as Prevention) (ٹی اے ایس پی) (TasP) ۔
  • باقاعدگی سے ٹیسٹ کروائیں: اگر آپ ایچ آئی وی ادویات لیتے ہیں ، تب بھی آپ کو باقاعدگی کیساتھ ٹیسٹ کروانے چاہیئں۔ ایچ آئی وی وائرس کی مختلف قسمیں ہیں اور یہ ممکن ہے کہ  بیک وقت ایک سے زیادہ قسم کے  ایچ آئی وی وائرس موجود ہوں۔ اگر ایسا ہو تو ادویات کو تبدیل کرنے کی ضرورت پڑ سکتی ہے۔
  • ایس ٹی آئیز کے لیے ٹیسٹ کروائیں: ایچ آئی وی ادویات آپ کو ایس ٹی آئیز لگنے سے نہیں بچا سکتی ہیں۔ اگر آپ ایس ٹی آئیز میں مبتلا ہیں تو ایچ آئی وی آسانی سے آپ سے دوسروں کو لاحق ہو سکتا ہے (یا آپ کو لگ سکتا ہے)۔ ایس ٹی آئیز کے لیے باقاعدگی سے ٹیسٹ کروائیں اور اگر ٹیسٹ کا نتیجہ  ’مثبت‘ ہو  تو علا ج کروائیں۔ آپ کے جنسی ساتھی کو بھی ٹیسٹ کروانا اور  علاج کروانا چاہیے۔
  • کنڈوم کا استعمال کریں: ہر دفعہ جب آپ جنسی فعل کریں تو کنڈوم کا استعمال کریں
  • منشیات لینے کے لیے سوئیوں ، سرنجوں، چمچوں کا مشترکہ استعمال نہ کریں
  • چھاتی کا دودھ: اگر آپ ایچ آئی وی ادویات لے رہی ہیں اور آ پ بچے کو چھاتی کا دودھ پلانا چاہتی ہوں  تو اپنے ایچ آئی وی ڈاکٹر سے بات کریں۔

کیا مجھے کسی کو بتانے کی ضرورت ہے کہ مجھے ایچ آئی وی ہے؟

قانون کے مطابق آپ انہیں بتانے کے پابند ہیں:

  • اپنے جنسی ساتھی یا ساتھیوں کو۔ آسٹریلیا کی کچھ ریاستوں میں ، آپ کو اپنے جنسی ساتھی  کو  جنسی فعل کرنے سے پہلے لازمی بتانا ہوتا ہے۔ ہر ریاست مختلف ہے اس لیے وہاں جانے سے پہلے چیک کریں۔
  • آسٹریلین ڈیفنس فورس کو۔ اگر آپ کو ایچ آئی وی ہے تو آپ شمولیت نہیں اختیار کرسکتے ۔
  • اگر آپ ایک پائلٹ ہیں
  • اگر آ پ کسی قسم کی انشورنس جیسا کہ صحت کی انشورنس یا سفری انشورنس خریدتے ہیں
  • اگر آپ خون دینا چاہتے ہیں یا کوئی عضو جیسا کہ گردہ عطیہ کرنا چاہتے ہیں۔ اگر آپ کو ایچ آئی وی ہے تو آپ خون یا اعضا نہیں دے سکتے ہیں۔

آپ کو  انہیں بتانے کی ضرورت نہیں ہے۔

  • باس کو
  • کام کے ساتھیوں کو
  • کمرے میں ساتھ رہنے والوں کو
  • خاندان کو
  • مالک مکان کو
  • استاد کو
  • ہم جماعتوں کو
  • دوستوں کو

جن لوگوں کو اس بارے میں آپکو بتانا چاہیے:

  • اپنے ڈاکٹر کو تاکہ وہ ٹیسٹ کرنے اور ادویات دینے میں آپ کی مدد کرسکیں
  • کاؤنسلروں یا دیگر لوگوں کو جو ایچ آئی وی کی دیکھ بھال میں شریک ہوں تاکہ وہ آپ کی مدد کر سکیں

میں کہاں سے مدد یا مشورہ حاصل کر سکتا ہوں؟

آسٹریلیا میں بہت سارے ایچ آئی وی کمیونٹی گروپ ہیں جو آپ کو مشورہ دے سکتے ہیں اور مدد کر سکتے ہیں۔

مزید معلومات